Haan tum mujhe qabool ho novel by Shazia Chaudhary
Haan tum mujhe qabool ho novel by Shazia Chaudhary
زرمل اپنے دادیال سے بدذھن ہے جو اپنے بیٹوں کی تین چار شادیاں کرتے ہیں۔ زرمل آزاد خیال کی ہے یونیورسٹی میں اسکی ملاقات اپنے کزن سے ہوتی ہے جو کزن ہونے کے ساتھ اسکا شوہر بھی ہے اور زرمل کی ہر بات پر اختلاف کرتا ہے زرمل اس سے ڈائیورس مانگتی ہے کیوں کے وہ گاؤں کی دوسری عورتوں کی طرح اپنے شوہر کی مزید دو تین شادیاں برداشت نہیں کرسکتی ڈائیورس کا سنتے ہی عباس اسے تھپڑ مارتا ہے اور دادا کے حکم کے مطابق اسے گاؤں لیکر آتا ہے جہاں زرمل کو ساری حقیقت معلوم ہوتی ہے۔۔

Comments
Post a Comment