Iqrar e mohabbat by Nadia Fatima Rizvi
Iqrar e mohabbat by Nadia Fatima Rizvi
لاج کے پاپا نے پہلی بیوی کی وفات کے بعد دوسری شادی کرلی۔ اب لاج اپنی سوتیلی ماں کے ساتھ رہتی ہے جنکا سلوک لاج سے بلکل سگی اولاد کی طرف ہے جبکے لاج کے پاپا وفات پا چکے ہیں۔ نبیل لاج کا منگیتر ہونے کے ساتھ اسکی سوتیلی ماں کا بھانجا ہے۔ لاج ان دونوں کی نیت سے انجان انکے کہنے پر ہر کام کرتی چلی جاتی ہے نبیل روز اسے پارٹی میں لیجاکر سب کی نظروں میں لاج کو رکھتا ہے تاکے بزنیس ڈیلنگ کے لئے استعمال کرسگے لاج اس بات سے انجان ہوتی ہے کے ملکہ بیغم اسکی سگی نہیں سوتیلی ماں ہے۔ نبیل کی روز روز سے فرمائش سے لاج تنگ آجاتی ہے اور ایک دن جب نبیل اسکے ساتھ بدتمیزی کرتا ہے تو وہ حشم گردیزی کی مدد سے وہاں سو بھاگتی ہے جو لاج کو ایک آوارہ لڑکی سمجھتا ہے۔ نبیل کو حشم گردیزی کی پوزیشن کا اندازہ تھا اسی لئے وہ کسی طرح لاج کو منع کر حشم گردیزی سے ڈیلنگ کر کہ اسے ہوٹل روم میں بھیج دیتا ہے وہ اس بات سے انجان ہے بس نبیل پر اعتماد کر کے آتی ہے لیکن حشم گردیزی کے زہریلی لفظوں سے وہ موت کی تمنا کرتی ہے جو اسے ایک گڑی ہوئی عورت سمجھتا ہے بند کمرے میں بےعزت کر کے وہاں سے چلا جاتا ہے۔ اسی رات لاج کو معلوم ہوتا ہے کے ملکہ اسکی سوتیلی ماں ہے وہ فوراً سے ٹرین میں سوار ہوکر دادیال پہنچتی ہے اور وہاں حشم گردیزی کو اپنے کزن کے توڑ پر دیکھ کر لرز جاتی ہے۔ آگے کہانی بہت انٹرسٹینگ دونوں ہی مجبوری اور خاندان کے اسرار کے تحت نکاح کے بندهن میں بندھتے ہیں لیکن حشم گردیزی ہر منزل پر اسے اسکی اوقات یاد دلاتا ہے..

Comments
Post a Comment