Tum sang mehkney lage raastye by maryam aziz
Tm sang mehkney lage raastye by maryam aziz
فاطر ایس پی ہے۔ زہرہ ایک اسکول ٹیچر ہے جو انتہائی ڈرپوک ہوتی ہے ایک بار اسکول کی ٹرپ جا رہی ہوتی ہے تو راستے میں کچھ غنڈے ایک اسٹوڈنٹ جو بہت بیمار ہوتی ہے اس کو اغوا کرنے آتے ہیں لیکن ایک غنڈے کی نظر زہرہ پر پڑتی ہے تو پلٹنا بھول جاتی ہے وہ زہرہ کو بھی ساتھ ہی کڈنیپ کر کے لے جاتا ہیں۔ زہرہ کسی طرح بھاگ جاتی ہے وہیں فاطر اسے بچا لیتا ہے لیکن باقی سفر میں اسے ساتھ رکھنے سے منع کرتا ہے۔ ہیروئن ضد کر کے ساتھ آتی ہے وہیں ایک چیز ہیروئن کو چبتی ہی جس پر وہ زور سے چلاتی ہے تو فاطر اسے تھپڑ مارتا ہے۔ باقی پورے راستے وہ خاموشی سے سر جھکائے بیٹھی ہوتی ہے فاطر اسے اپنے گھر لے آتا ہے وہاں ایک دن رکنے کے بعد زہرہ کے بابا اسے آکر لے جاتے ہیں۔ زہرہ کی منگنی کا جب فاطر کو علم ہوتا ہے وہ اپنے قدم پیچھے ہٹا لیتا ہے۔ لیکن زہرہ کی اینگیجمنٹ اس سب کے بات خطرے میں پڑ جاتی ہے شادی والے دن وہ غنڈا پھر سے کڈنیپ کرتا ہے ہے فاطر کو پتا لگتا ہے تو وہ فوراً سے اسے بچا لیتا ہے۔ واپسی پر دولہے کی ماں شادی سے انکار کرتی ہے فاطر سب کے سامنے زہرہ سے شادی کا اعلان کرتا ہے۔

Comments
Post a Comment