Tu chahe humain by Shazia Mustafa


Tu chahe humain by Shazia Mustafa

اذہان ماں باپ کی ڈیتھ کے بعد ربیعہ سے شادی کرنے پر انکار کر دیتا ہے اسکے حالت ایسے نہیں تھے کے وہ نئی زندگی کا سوچو اسے ہر وقت یہی ڈر لگا رہتا کے آنے والی نجانے اسکے بہن بھائیوں کے ساتھ کیسا سلوک کرے گی دوسری طرف ربیعہ کے ماں باپ بھی جلد بازی کر رہے تھے جس پر اذہان نے تنگ آکر انکار کردیتا ہے لیکن دادی کے منانے پر وہ شادی کے لئے مان جاتا ہے کیوں کے ربیعہ کا رشتہ اذہان کے بعد جس سے جڑا تھا اب ٹوٹ چکا ہے۔ ربیعہ شادی کر کے اذہان کے گھر آتی ہے تو پورے گھر کی زمیداری خود پر لیتی ہے اذہان کے بہن بھائیوں کو سنبھالتی ہے انھیں اسکول کے لئے خود تیار کرتی ہے ہر چھوٹی سے چھوٹی زمیداری کو پورا کرتی ہے۔ اذہان تو شادی کر کے ربیعہ کے وجود کو بھلا چکا تھا اسکا رویہ ربیعہ سے سرد تھا جو آہستہ آہستہ نرم ہونے لگتا ہے جب اذہان کا پروموشن ہوتا ہے اور کمپنی کی طرف سے گھر ملتا ہے۔ اب اذہان ربیعہ کے قریب آنے کی کوشش کرتا ہے جو بدذھن ہوکر اس سے دور جاچکی ہے۔۔

 

Comments

Popular posts from this blog

Dayar e subah ke ujalon main by Nayab Jilani

Kitnay bekhabar thay novel by Nadia Jhangir

Mohabbat kay safar mein by Huma Amir