Posts

Showing posts from January, 2021

Mohabbat kay safar mein by Huma Amir

Image
Mohabbat kay safar mein by Huma Amir  سكندر زید بار بار کے انکار سے تنگ آکر خود نمرہ سے رشتے کی بات کرتا ہے۔ سكندر زید نمرہ کا کزن ہے جس سے نمرہ کے بابا اسکی شادی کرنا چاہتے تھے انکی ہمیشہ سے یہی خوائش تھی کے انکی دونوں بیٹیاں انکی نظروں کے سامنے رہے لیکن نمرہ کی ماں انسے طلاق لیکر الگ ہوجاتی ہے ساتھ نمرہ کے دل میں باپ کی نفرت کا بیچ بوتی ہے۔ سكندر اپنے چچا کی خرابی طبیعت کی وجہ سے نمرہ سے ملنے پر مجبور ہوا ہے اور اسے دھمکی دیتا ہے اگر اسنے کچھ کیا نہ تو وہ خود زبردستی نمرہ سے شادی کریگا۔ بلاآخر سکندر نمرہ کی ماں کے خلاف جاکر  نمرہ سے زبردستی شادی کرلیتا نمرہ روتی بلکتی  بےحس بن کر رخصت ہوکر سکندر ولا آتی ہے۔  

Shayad yahi saza hai by Robina Warak

Image
Shayad yahi saza hai by Robina Warak  حسن عالیہ اپنی شادی شدہ زندگی میں خوش تھے کے اچانک حسن عالیہ کو بتاتا ہے وہ سجل سے شادی کر رہا ہے۔ عالیہ نہ روتی ہے نہ گڑگڑاتی نہ اسے شادی سے منع کرتی ہے بلکے وہ پتھر کی طرح ساکت بینا کچھ بولے اپنی جگہ پر دل ہی دل میں ماتم کرتی ہے۔ عالیہ حسن کا یونی فیلو ہے دونوں کی پسند کی شادی تھی عالیہ اپنے ماں باپ کے خلاف جاکر حسن سے شادی کرتی ہے اور آج جو عالیہ حسن کے لئے اپنے آپ کو بدل چکی تھی حسن کی دوسری شادی کا سن کر پتھر کا مجسمہ بن گئی۔ آگے کیا ہوتا ہے جانے کے لئے پڑھیں۔ ۔۔

Kitnay bekhabar thay novel by Nadia Jhangir

Image
Kitnay bekhabar thay novel by Nadia Jhangir سمیر اپنی ماں کے ساتھ ایک شادی اٹینڈ کرنے آتا ہے وہیں کزن ارسہ اور سمیر پر الزام لگاتا ہے جسکے بعد سمیر کی ماں دونوں کا نکاح کرواتی ہیں ہیرو بہت روڈ ہے ہیروئن کے ساتھ اسکا رویہ بہت سرد ہے باپ جب آتا ہے سمیر کا موڈ خراب رہتا ہے۔ ہر کسی پر وہ اپنا غصّہ نکلتا ہے خاص کر ارسہ اور اسی غصّے کی وجہ سے وہ اپنی زندگی کی سب سے انمول خوشی " اپنا بچا " گنواں دیتا ہے

Pehlu main hai eid ka chand by hina malik

Image
Pehlu main hai eid ka chand by hina malik عزینہ گاؤں آکر بیزار ہو رہی تھی اسے گاؤں کے ماحول رہن سہن میں دلچسپی نہ تھی۔ ولید عزینہ کا کزن ہے جو اسکے بےباک کپڑوں اور فطرت کی وجہ سے ناپسند کرتا ہے عزینہ کو بھی اپنا یہ کزن نہیں پسند جس نے اسے کمرے میں آنے پر ڈانٹا تھا ولید پانچ وقت نمازی تھا اسے یوں لڑکیوں کا اپنے روم میں آنا بلکل پسند نہ تھا۔ گھر والے دونوں کی شادی فیکس کرتے ہیں جس پر عزینہ خوب ہنگامہ کرتی ہے لیکن اسکی کوئی سنتا نہیں۔ شادی رات ولید عزینہ کا غرور جکنا چوڑ کرتا ہے اور اسے حکم دیتا ہے کے آئندہ ایسی ڈریسنگ نہیں کریگی جس پر عزینہ اسے منہ توڑ جواب دیکر اسکی ہر بات مانے سے انکار کرتی ہے  

Silsilay Wafa Kay by Nadia Jahangir

Image
Silsilay Wafa Kay by Nadia Jahangir گھر میں سب سباس سے نفرت کرتے ہیں وہ جو سمانہ کے پہلے شوہر سے ہے اور اب قسم بخاری سے شادی کر کے وہ مزید دو بچوں کی ماں ہے جنھیں گھر میں ہر کوئی پیار کرتا ہے۔ سباس چھوٹی عمر سے اپنا خرچہ خود اٹھاتی ہے گھر میں سب کی ناک میں دم کر کے رکھتی ہے اسے کسی کے کہے کی پروا نہیں تھی وہ تو شروع سے " بد اخلاق بدتمیز " کے ٹیگ سے مشہور تھی۔ سباس کا نکاح اپنے کزن طلحہ سے ہوچکا ہے جو اسکی ہار بات کا جواب سرد مہری سے دیتا ہے غصّہ ہر وقت ناک پر چڑا رہتا ہے۔ ایک دن سب کزنس برفیلے علاقے میں گھومنے جاتے ہیں تو وہاں سباس کی ملاقات ہے ایک شخص سے ہوتی ہے جو اسکی جان بچاتا ہے بعد میں اسکے گھر رشتہ بھیجتا ہے۔ سب جو سباس سے نفرت کرتے تھے اس رشتے کے آنے پر اسکے کردار کی دھجیاں اڑاتے ہیں سباس روتے ہوے سب کو چھوڑ کر اپنے سگے باپ ظفر اللّه کے پاسس جاتی ہے جو آج تک دوسری شادی سے اولاد کی نعمت سے محروم ہیں     

Her roz eid sanam novel by Rehana Aftab

Image
Her roz eid sanam novel by Rehana Aftab طہماس معیز کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جنھیں دوسروں کی نظروں میں خاص بنے کا شوق ہے وہ انتہا کا خود سر اور خود پسند ہے۔ انیہا کو ایک رشتےدار کی شادی میں دیکھ کر پہلی ہی نظر میں اسے پسند کرکے رشتہ بھیجتا ہے جلد ہی انیہا طہماس معیز کی دلہن بن کر اسکے گھر آتی ہے۔ انیہا کے آتے ہی طہماس معیز کو اندازہ ہوگیا تھا وہ ہر شخص کے لئے کتنی امپورٹنٹ ہے میکے کے مسائل ہوں یا سسرال کے ہر کوئی اپنے حل کے لئے انیہا کے پاس آتا ہے یہی بات طہماس معیز کو ہضم نہیں ہوتی کیوں کے انیہا کے آنے سے پہلے ہر کوئی اسی کے پاس اپنے مسلے لیکر آتا اسی غصّے چڑچڑے پن میں وہ سب کے سامنے انیہا کی انسلٹ کرتا ہے جو طہماس معیز کی بہن کے لئے آئے رشتے سے انکار کرتی ہے  اسی وقت انیہا کا نروس بریک ڈائون ہوتا ہے۔۔  

Jhari jharna jheel kanwal novel by Farhat Chaudhary

Image
Jhari jharna jheel kanwal novel by Farhat Chaudhary رادیہ اپنی بیٹی فیری کے ساتھ اکیلی رامش آفندی کے گھر میں ایز آ پینگ گیسٹ رہتی ہے۔  رادیہ نے گھر سے بھاگ کر لو میرج کی تھی جسکے بعد اسکا شوہر اسے چھوڑ کر چلا گیا اب رادیہ میں ہمت نہ تھی کے وہ واپس اپنے ماں باپ کے پس لوٹ سگے۔ رامش آفندی ایک بگڑا امیر زادہ ہے اسکے لئے لڑکیاں محض ایک دل بہلانے کا کھیلونا ہے۔ رامش پہلی ہی نظر میں رادیہ کو دیکھ کر اسے پسند کرنے لگتا ہے وہ گوری چٹی نہ تھی لیکن اسکے تھیکے نفش، اسکی روڈنس اسکا بار بار ٹھکرانا رامش آفندی کو اسکی طرف مائل کرتا ہے۔ رامش اسکی بیٹی فیری سے سچی محبت کرتا ہے گول مٹول سی فیری ہمیشہ کا دل پگلا دیتی ہے۔ اب فیری اپنی معصومیت میں انجان رامش سے بہت قریب ہے جو رادیہ کو بار بار  اپنے پاس بلانے کے لئے اسکے گھر سے فیری کو اپنے گھر لے جاتا ہے۔۔      

Yeh pagal dil mera by Farhana Naz Malik

Image
Yeh pagal dil mera by Farhana Naz Malik سعد چھوٹی عمر میں باپ کے سائے سے محروم ہوکر ماں کے ساتھ ماموں کے یہاں رہنے آتا ہے۔ ماموں کی بیٹی ارسہ کو سعد کے روپ میں کھیلنے کے لئے ایک کھیلونا مل گیا تھا۔ ارسہ سعد کو خوب تنگ کرتی کلاس میں اسے ڈانٹ پرواتی جسکا جواب سعد اسے بخوبی دیتا تھا سعد سب کی نظروں میں ایک ہوشیار بچا تھا ماموں ممانی، اماں سب سعد کی تعریف کرتے تھے۔ بچپن کی یہ لڑائی جوانی تک چلتی رہی ماموں جب سعد اور ارسہ کی شادی کرنے کا سوچتے ہیں تو سعد اسی وقت انکار کردیتا ہے لیکن بعد میں اسے سخت پچھتاوا ہوتا ہے جب انکار کے بعد ارسہ سے اسے شدید محبّت ہوجاتی ہے۔۔  

Eid gungunaney lagi Urdu novel by Umme Maryam

Image
Eid gungunaney lagi Urdu novel by Umme Maryam موسیٰ اور ایمان کے دو بچے ہیں موسیٰ شادی کے سالوں بعد بھیحد سے زیادہ شوخ اور رومانٹک ہے جو ایمان کو ہر وقت تنگ کرتا، اسے قریب لانے کے بہانے ڈھونڈتا جب کے ایمان گھر کے کام، زیمیداریوں سے چڑچڑ سی ہوگی ہے ہر وقت بچوں کو ڈانڈتی ہے موسیٰ پر الگ غصّہ کرتی جسکا جواب موسیٰ نہایت شوخ سے دیتا اور وہ تنگ آکر رونے جیسی ہوجاتی۔ عید میں کچھ ہی دن تھے کے موسیٰ گاؤں جانے کا کہتا ہے جبکے ایمان اپنے پیرنٹس کے یہاں جانے کی ضد کرتی ہے موسیٰ اسکی کوئی بات نہیں سنتا ایمان پھر ناراضگی اختیار کرلیتی ہے موسیٰ بار بار اسے مناتا ہے لیکن ایمان ہر بات کا جواب غصے سے دیتی ہے گاؤں جاکر بھی اسکا رویہ ہر کسی سے سرد ہوتا ہے موسیٰ اسکا غصّہ دیکھ کر چھوٹی سی شرارت کرتا ہے جس پر ایمان تنگ آکر کہتی ہے موسیٰ اسکا غلط انتخاب ہے۔ اب موسیٰ ایمان سے ناراض ہے جو ایک بار پھر پریگنینٹ ہے اور موسیٰ کے رویے سے پریشان۔۔  

Jheel ke us paar by Nadia Jahangir

Image
Jheel ke us paar by Nadia Jahangir مریم اپنے دادا کے ساتھ رہتی ہے وہیں عباس پینگ گیسٹ کے توڑ پر رہنے آتا ہے مریم عباس کے آتے ہی اسے اوبزرو کرنے لگتی ہے اسے عباس کو جاننے کی کیریوسیٹی ہوتی ہے اسلئے اسکی غیر موجودگی میں اسکے کوٹیج جاکر جاسوسی کرتی ہے عباس کو یہ سب ناگوار گزرتا ہے وہ اسکے اظہار پر بھی کوئی حوصلہ افزائی نہیں کرتا اور ایک دن غلطی سے عباس سے ایک گناہ سرزد ہوجاتا ہے جسکے بعد دونوں نکاح کے بندھن میں بندھتے ہیں   

Qatratul anfal by mumtaz kanwal

Image
Qatratul anfal by mumtaz kanwal شاہدہ خاتون کو آج بھی اپنے شوہر کا وہ تھپڑ نہیں بولتا جو انہوں نے شاہدہ خاتون کو اپنی ماں سی کی ہوئی بدمیزی پر سب گھر والوں کے سامنے مارا تھا۔ انہیں شروع سے ہی اپنی ساس ایک آنکھ نہ بھاتیں لیکن انکی دیورانی جو سادہ مزاج کی مالک تھیں ساس سے بےحد قریب تھیں۔ شاہدہ خاتون نے اپنے اندر کی جلتی آگ کو کم کرنے اور بدلہ لینے کے لئے اپنے بیٹے عبدالله کی شادی دیورانی کی بڑی بیٹی اور اپنی ساس کی لاڈلی پوتی سے کردی جس میں انکی ساس کی جان ہے۔ منال کے قدم ابھی گھر میں پڑے نہ تھے کے شاہدہ خاتون نے سارے گھر کی زمیداری اسے دے دی جان بوجھ کر اسے تنگ کرتیں تاکے وہ دادی سے شکایت کرے لیکن منال نہایت صابر تھی بس شوہر سے شکایت کرتی لیکن گھر کے بار کوئی مسلہ جانے نہ دیتی یہ دیکھ کر شاہدہ خاتون نے اسے مزید زچ کرنے کے لئے منال پر چوڑی کا الزام لگایا اور منال آخر کار ننے تیمور کو لیکر دادی کے یہاں آگئی اینڈنگ ہپی ہے چچی کو جلد ہی اپنے رویے کا احساس ہوتا ہے۔              (Kiran digest jan 2006)  

Janan teri ulfat ki qasam by Kashish Khan

Image
Janan teri ulfat ki qasam by Kashish Khan نیہا کچھ لڑکوں سے ڈر کر جلدی اپنے گھر کی طرف جانے لگتی ہے کے راستے میں اسامہ سے ٹکراتی ہے اسامہ کو دیکھ کر وہ لڑکے چلے جاتے ہیں نیہا اسکا شکریہ ادا کرتی گھر چلی آتی ہے۔ اسامہ نیہا کے کارڈ میں اسکا اڈریس دیکھ چکا تھا اسلئے اپنی ممی کو رشتہ لیجانے کا کہتا ہے اسی دن اتفاقاً اسامہ کی کار سے نیہا کی ماں کا ایکسیڈنٹ ہوتے بچتا ہے نیہا اسے کریکٹر کی دھجیاں اڑا کر وہاں سے چلی جاتی ہے اس بعد سے انجان کے اسامہ وہی ہے جسکے رشتے کے لئے نیہا کی ماں نے رضامندی دے دی تھی۔۔  

Iqrar e mohabbat by Nadia Fatima Rizvi

Image
Iqrar e mohabbat by Nadia Fatima Rizvi  لاج کے پاپا نے پہلی بیوی کی وفات کے بعد دوسری شادی کرلی۔ اب لاج اپنی سوتیلی ماں کے ساتھ رہتی ہے جنکا سلوک لاج سے بلکل سگی اولاد کی طرف ہے جبکے لاج کے پاپا وفات پا چکے ہیں۔ نبیل لاج کا منگیتر ہونے کے ساتھ اسکی سوتیلی ماں کا بھانجا ہے۔ لاج ان دونوں کی نیت سے انجان انکے کہنے پر ہر کام کرتی چلی جاتی ہے نبیل روز اسے پارٹی میں لیجاکر سب کی نظروں میں لاج کو رکھتا ہے تاکے بزنیس ڈیلنگ کے لئے استعمال کرسگے لاج اس بات سے انجان ہوتی ہے کے ملکہ بیغم اسکی سگی نہیں سوتیلی ماں ہے۔ نبیل کی روز روز سے فرمائش سے لاج تنگ آجاتی ہے اور ایک دن جب نبیل اسکے ساتھ بدتمیزی کرتا ہے تو وہ حشم گردیزی کی مدد سے وہاں سو بھاگتی ہے جو لاج کو ایک آوارہ لڑکی سمجھتا ہے۔ نبیل کو حشم گردیزی کی پوزیشن کا اندازہ تھا اسی لئے وہ کسی طرح لاج کو منع کر حشم گردیزی سے ڈیلنگ کر کہ اسے ہوٹل روم میں بھیج دیتا ہے وہ اس بات سے انجان ہے بس نبیل پر اعتماد کر کے آتی ہے لیکن حشم گردیزی کے زہریلی لفظوں سے وہ موت کی تمنا کرتی ہے جو اسے ایک گڑی ہوئی عورت سمجھتا ہے بند کمرے میں بےعزت کر کے وہاں سے چل...

Aao ab iqrar karen by Sidra Khan

Image
Aao ab iqrar karen by Sidra Khan ساحل اپنی چھوٹی بہن اور ماں کے ساتھ ایک چھوٹے سے گھر میں رہتا ہے باپ کی وفات کے بعد سارے گھر کی زمیداری اسی پر آجاتی ہے ایسے میں عابد صاحب ساحل کی مدد کرتے ہیں اسے اپنے آفس میں ایز آ امپلوائے آپائینٹ کرتے ہیں۔ ساحل انکی بہت عزت کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کے وہ علشبہ جسکا رہن سہن پہنا اوڑھنا ساحل کو پسند نہیں اس سے شادی کرتا ہے۔علشبہ پہلی ہی نظر میں ساحل کو دیکھ کر دل ہار بیٹھی اور خود سے اس سے اظہار کرتی ہے۔ شادی کے بعد علشبہ کا رویہ ساحل کے گھر والوں سے حد سے زیادہ بدتر ہوتا ہے مغرور، انا پرست علشبہ کا وہاں دم گھٹتا ہے اسلئے وہ ساحل کو الگ ہونے کا کہتی ہے لیکن ساحل نہیں مانتا۔ علشبہ اپنی پریگنینسی کی دھمکی دیکر ساحل سے اپنی باتیں منواتی ہے اور نہ کرنے کی صورت میں دھمکی دیتی ہے کے بچے کو مار دیگی۔ وقت گزرتا رہا اور علشبہ خوبصورت بیٹے کو جنم دیکر اپنے خالق حقیقی سے جا ملی اب علشبہ کی بہن عروبہ ساحل کے نکاح میں آئی ہے۔ بچے کی وجہ سے ساحل نے اس سے دوسری شادی کی ہے یہ ضد بھی عابد صحاب کی تھی وہ نہیں چاہتے تھے انکا نواسہ بن ماں کے پلے اب ساحل کا رویہ عروبہ سے نہ...

Gumrah by nadia ameen

Image
Gumrah by nadia ameen زرین اور شعور کا رشتہ بچپن سے تہ تھا لیکن زرین شعور سے شادی کرنے سے انکار کردیتی ہے کوئی بھی اسکے انکار کی فکر نہیں کرتا الٹا اسکی ماں اسے سمجھاتی ہے کے شعور سے شادی کر کے وہ ان سے اپنا بدلہ لیلے۔ زرین مان جاتی ہے لیکن شادی کے بعد وہ شعور کو کسی بھی خاطر میں لائے بغیر اپنی من مانی کرتی ہے اور طلاق کا مطالبہ کرتی ہے جس سے شعور کی ہر جگہ بدنامی ہوتی ہے۔ سب جان جانتے ہیں اسکی بیوی کسی اور کو پسند کرتی ہے۔ یہ سب شعور برداشت نہیں کر پاتا اور گندھی عادتوں کو اپنا لیتا ہے شراب نوشی اسکا روز کا معمول تھا دن با دن وہ اپنے ہی گاؤں میں بدنام ہوتا جا رہا تھا تب شعور کی ماں اسکی شادی اپنے بھائی کے بیٹے سے کرتی ہیں جس سے شعور شادی کے بعد لاتعلقی اختیار کرتا ہے۔زیبان ہر وقت شعور کے قریب جانے کی کوشش کرتی ہے ہر ممکن کوشش کرتی ہے کے شعور پہلے جیسا نرم دل اور نیک انسان بن جائے کبھی کبھی طنز کے تیر بھی چلاتی ہے لیکن شعور ہر طریقے سے اس سے لاتعلقی اختیار کرتا ہے نہ اسکی طرف دیکھتا ہے نہ محبّت کے دو بول بولتا ہے لیکن جلد ہی وہ زیبان کے صبر اور بددعائوں سے ڈرنے لگتا ہے۔۔۔

Apna ho to aisa ho by Nadia Jahangir

Image
Apna ho to aisa ho by Nadia Jahangir ماہا جیسے ہی کولیج سے گھر لوٹتی ہے اسکے بابا اسے مصطفیٰ سے شادی کی خبر دیتے ہیں وہ حیران پریشان روتی ہوئی سنگ دل مصطفیٰ کو کال کرتی ہے جو اسکی سوتیلی ماں کا بھانجا ہے۔ مصطفیٰ اسکی کال پر گھر چلا آتا ہے لیکن ماہا کو اس سے بات کرنے کا کوئی موقع نہیں ملتا۔ مصطفیٰ اسے شادی کے بعد اپنے ساتھ کراچی لے آتا ہے مصطفیٰ کے عجیب رویہ سے ماہا پریشان ہوتی ہے جو کبھی اپنی رگ و جان سے قریب محسوس ہوتا ہے تو کبھی اجنبی بن جاتا ہمیشہ اسی انتظار میں ہوتا کے وہ بھی اسے چھوڑ کر چلی جائے گی پھر کچھ دنوں بعد ایک لڑکی مصطفیٰ سے ملنی آئی جو بار بار اسے اپنے ساتھ جانے کا کہتی ہے بتاتی ہے کے اسکی ماں کو کینسر ہے لیکن مصطفیٰ ہنوز بےحس بنا کھڑا رہتا ہے۔ ماہا کے اسرار پر اسے غصّہ آتا ہے جسکے لہجہ میں لڑکی کے لئے تڑپ تھی بےاختیار مصطفیٰ کا ہاتھ اٹھتا ہے اور ماہا روتی ہوئی کمرے میں چلی جاتی ہے۔ مصطفیٰ بار بار اس سے بات کرنے کی کوشش کرتا ہے ماہا جواب نہیں دیتی۔ اس دوران ارسل ماہا کو تنگ کرتا ہے کے وہ مصطفیٰ کو چھوڑ کر اسکے پاس آئے کیوں کے وہ ماہا کو پسند کرتا ہے  پھر ایک شام ماہا...

Meri zeest ki aarzoo novel by Nadia Fatima Rizvi

Image
Meri zeest ki aarzoo novel by Nadia Fatima Rizvi شاہ میر کے آنے کی خبر سن کر لائبہ پریشان ہوجاتی ہے اور اپنے لئے کوئی اچھی جاب ڈھونڈنے لگتی ہے۔ شاہ میر لائبہ کے سوتیلے باپ کا بیٹا ہے جو لائبہ سے بچپن سے نفرت کرتا ہے اور اسے نقصان پہنچانے کی کوشش بھی کرتا ہے۔ شاہ میر کی یہ حرکت دیکھ کر اسکے بابا اسے نانیال بھیج دیتے ہیں شاہ میر وہیں اپنی پڑھائی مکمل کر کے اب عرصے بعد لوٹا ہے اب تو ماں باپ بھی نہ تھے جو لائبہ کو بچا پاتے اسلئے لائبہ کو یقین تھا وہ آتے ہی اسے بےگھر کرے گا اسلئے وہ پہلے شاہ میر کے آنے سے پہلے اپنا بندو بست کر رہی ہے۔ شاہ میر کے آتے ہی علشبہ کو عجیب سا محسوس ہونے لگتا ہے کیوں کے شاہ میر کی سنگیت اسکی دوستی دیکھ کر علشبہ مزید خوفزد ہوجاتی ہے  ناول بہت اچھا ہے مزید جانے کے لئے ناول پڑھیں اور ہیپی ایڈنگ ہے۔۔  

Muhabbat azmaish k surat novel by Farzana Mugha

Image
Muhabbat azmaish k surat novel by Farzana Mughal. سکندر انزلہ کی ہیلپ کرکے اُسے اسکے گھر چھوڑنے آتا ہے تبھی پہلی نظر میں اریبہ کو دیکھ کر دل ہار بیٹھتا ہے۔ اریبہ اپنے کزن سے انگیجڈ ہے۔ سكندر کا روز روز آنا اریبہ کے منگیتر کو تشویش میں مبتلا کرتا ہے ناچہاتے ہوے بھی سكندر اریبہ سے محبّت کا اظہار کر بیٹھتا ہے اریبہ کا منگیتر اس پر الزام لگاتا ہے جس پی اریبہ منگنی توڑ کر سكندر سے گزارش کرتی ہے کے وہ انزلہ سے شادی کرے سکندر مان جاتا ہے اور انزلہ سے شادی کرکے اسے خوش رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ انزلہ کے ڈیلیوری کے دن قریب ہی ہوتے ہیں کے اریبہ کا منگیتر اسے سکندر اور اریبہ سے بدذھن کرتا ہے۔ انزلہ بیٹے کا تحفہ دے کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملتی ہے اریبہ سكندر اور انزلہ کے بیٹے زین کو پالتی ہے اور آخر کار کچھ سالوں بعد دادی کے اسرار پر سكندر سے شادی کرتی ہے لیکن اسکا ضمیر اسے ملامت کرتا ہے کے سکندر صرف اسکی بہن انزلہ کا شوہر ہے اسکا نہیں باقی جانے کے لئے آگے پڑھیں۔۔۔۔  

Main mohabbat aur tum novel by Subas Gul

Image
Main mohabbat aur tum novel by Subas Gul انیس ثنا کو دیکھتے ہی پہلی نظر میں اسے پسند کرنے لگتا ہے اور اسکے گھر رشتہ بھیجتا ہے۔ ثنا کے گھر والے انیس کے بار بار رشتہ بھیجنے پر بھی ہر بار انکار کرتے ہیں تبھی ثنا کو کوئی ایک رات کے کے کڈنیپ کر کے اسکا ریپ کرتا ہے سب گھر والے ثنا کا منگیتر اس سے بدذھن ہوجاتا ہے۔ انیس کو جیسے ہی یہ سب پتا چلتا ہے وہ فوراً سے ثنا کی ہیلپ کرتا ہے اسکے گھر رشتہ بھیجتا ہے شادی کر کے اسے اس ٹروما سے نکالتا ہے۔ ثنا انیس کی سنگت میں بہت خوش ہے لیکن اپنے پیٹ میں پلتے بچے کو جنم نہیں دینا چاہتی ساتھ ہی وہ انیس کو ابھی تک سمجھ نہیں پائی جو ہر رات رو رو کر عبادت کرتا ہے۔۔۔  

Kabhi ishq ho to pata chale by Sidra Sehar Imran

Image
  Kabhi ishq ho to pata chale by Sidra Sehar Imran ژالے کا مغرور انداز ازلان کو پہلی ہی نظر میں شدید برا لگتا ہے۔ وہ مغرور لڑکی اسے ایک آنکھ نہ بھائی جبکے ازلان کی بہن کو وہ اپنی بھابی کے توڑ پر اچھی لگی جسکا ذکر اسنے ازلان سے بھی کیا۔ ازلان ایک اسمگلر کی تلاش میں گاؤں سے شہر آیا تھا وہیں جاکر اسے معلوم ہوتا ہے اسمگلر ازلان کا سگا چچا ہے اور ژالے انکی بیٹی ازلان کی کزن ہے۔ وہ پہلے ہی ژالے کو کڈنیپ کرتا ہے جو رشتے میں اسکی منکوح ہے نہ چاہتے ہوے بھی ازلان خود کو روک نہیں پتا اور ژالے سے حق لیکر اسکی نفرت کا شکار ہوتا ہے۔ ژالے کے چچا ازلان سے شرط رکھتے ہیں کے بیٹی کی خوشیوں کے عوض وہ اپنی گرفتاری دیں گئے۔ اب ازلان ژالے کے ساتھ گاؤں لوٹ آیا ہے لیکن وہ ہر طرح سے ازلان سے نفرت کا اظہار کرتی ہے۔۔

Mujhe piaya manane ka dhang nahi by ume maryam

Image
Mujhe piaya manane ka dhang nahi by ume maryam حدید آفس کے کام کے سلسلے میں اپنی پھوپھو کے یہاں رہنے آیا تھا پہلی ہی نظر میں پھوپھو کی بیٹی القہ حدید کے دل کے تار ہلا گئی نہ چاہتے ہوے بھی حدید اسی کو سوچنے لگا۔ القہ ہر وقت حدید کے اس پاس گھومتی " مان بھائی " (حدید) کی صورت میں اسے ایک اچھا دوست ملا تھا جس سے وہ ٹیوشن پڑھتی، اسکے ساتھ کولیج جاتی۔ حدید جتنی بار دامن بچا کر نکلنے کی کوشش کرتا القہ آجاتی تبھی حدید اس سے روڈ بےہیو کرنے لگا اور جلد ہی رشتہ بھیج کر القہ کے جملائے حقوق اپنے نام کیے۔ اب القہ کا بھائی دولت کی لالچ میں بہن کی شادی کسی اور سے کر کے حدید سے ڈائیورس کرانے کی کوشش کرتا ہے جبکے حدید القہ کو کڈنیپ کر کے اپنے فلیٹ میں لے آتا ہے۔ القہ کا بھائی کسی طرح اسے گھر بلا کر وہاں قید کرتا ہے اور دھمکی دیتا ہے اگر طلاق نہ لی تو اسکے پیٹ میں پلتے بچے کو مار دیں گئے۔ نہ چارہ القہ کو حدید کے خلاف گواہی دینی پڑتی ہے لیکن طلاق نہیں ہو پاتی اب القہ حدید کے پاس واپس آچکی ہے لیکن حدید اس سے نفرت کرتا ہے۔  

Tere nam ki shohrat novel by Shazia Chaudhary

Image
Tere nam ki shohrat novel by Shazia Chaudhary نرمین ایک ایماندار اسکول ٹیچر ہے جو ایک بچی مریم کو کچھ لڑکوں سے بچاتی ہے اور اگلے ہی دن جاکر پرنسپل سے انکی شکایت کرتی ہے چونکے وہ لڑکے امیر خاندان سے تھے ان میں سے ایک کا چچا عمر دراز خان آکر نرمین کو وارن کرتا ہے کے اس کیس کو بند کردے لیکن نرمین کسی توڑ نہیں مانتی تو عمر دراز خان اسے کڈنیپ کرتا ہے وہاں نرمین خود کی عزت بچانے کے لئے عمر دراز خان پر غلطی سے گولی چلاتی ہے۔ وہ شخص اپنے بہتے لہو کا بدلہ نرمین کی زندگی برباد کر کے لیتا ہے کافی مہینوں تک اسے ایک سنسان جگہ میں قید کر کے رکھتا ہے جہاں سے وہ جتنی کوشش کرے بھاگ نہیں سکتی۔ اسی دوران عمر دراز خان تقریباً اس سے ملنے آتا اور اسے خوش خبری بھی دیتا ہے کے اسکی جگہ ایک نیا ٹیچر جو انہی کی غلام ہے آپائنٹ کی گئی ہے۔ کچھ مہینوں بعد عمر دراز خان اسے آزاد کرتا ہے تو نرمین کو باہر آکر اصل ذلت کا اندازہ ہوتا ہے۔ عمر دراز خان نرمین کو آزاد کرنے کے بعد بےچین ہوکر بار بار اس سے ملتا ہے اور محبّت کا اظہار کرتا ہے جسکا جواب نرمین اپنی سرد مہری سے دیتی ہے۔  

Rastay ahel e mohabbat ke novel by Riffat Shakoor

Image
Rastay ahel e mohabbat ke novel by Riffat Shakoor فری کی پیدائش کے ایک سال بعد ہی اسکی ماں وفات پا گئیں باپ نے دوسری شادی کرلی ایسے نہیں فری کو اسکی خالہ نے سنبھلا۔ خالہ کا بیٹا اسامہ پہلے پہر تو فری کو دیکھ کر بہت خوش ہوا لیکن چھوٹی سے فری کو روتے دیکھ بگڑ گیا اسے بچوں کو چپ کرانے کا تجربہ نہ تھا۔ گزرتے وقت کے ساتھ اسامہ کا رویہ اور سرد ہوگیا وہ فری کو تنگ کرتا اسکی کتابیں پھاڑتا بچپن کی عادتیں جوانی تک رہیں آج بھی اسامہ اسے تنگ کرنے سے باز نہیں آتا۔ ایک دن خالہ کی طبیعت خراب ہوتی ہے تو خالہ اسامہ اور فری کا نکاح کردیتیں ہیں۔ نکاح کے بعد اسامہ کا رویہ تھوڑا بہتر ہوا لیکن انہی دنوں فری کا باپ آکر اسے کچھ دنوں کے لئے اپنے ساتھ ملک سے باہر لے گیا تب حقیقت میں اسامہ کو اسکی قدر ہوئی۔۔  

Tu chahe humain by Shazia Mustafa

Image
Tu chahe humain by Shazia Mustafa اذہان ماں باپ کی ڈیتھ کے بعد ربیعہ سے شادی کرنے پر انکار کر دیتا ہے اسکے حالت ایسے نہیں تھے کے وہ نئی زندگی کا سوچو اسے ہر وقت یہی ڈر لگا رہتا کے آنے والی نجانے اسکے بہن بھائیوں کے ساتھ کیسا سلوک کرے گی دوسری طرف ربیعہ کے ماں باپ بھی جلد بازی کر رہے تھے جس پر اذہان نے تنگ آکر انکار کردیتا ہے لیکن دادی کے منانے پر وہ شادی کے لئے مان جاتا ہے کیوں کے ربیعہ کا رشتہ اذہان کے بعد جس سے جڑا تھا اب ٹوٹ چکا ہے۔ ربیعہ شادی کر کے اذہان کے گھر آتی ہے تو پورے گھر کی زمیداری خود پر لیتی ہے اذہان کے بہن بھائیوں کو سنبھالتی ہے انھیں اسکول کے لئے خود تیار کرتی ہے ہر چھوٹی سے چھوٹی زمیداری کو پورا کرتی ہے۔ اذہان تو شادی کر کے ربیعہ کے وجود کو بھلا چکا تھا اسکا رویہ ربیعہ سے سرد تھا جو آہستہ آہستہ نرم ہونے لگتا ہے جب اذہان کا پروموشن ہوتا ہے اور کمپنی کی طرف سے گھر ملتا ہے۔ اب اذہان ربیعہ کے قریب آنے کی کوشش کرتا ہے جو بدذھن ہوکر اس سے دور جاچکی ہے۔۔  

Sath subha wa sham ho by amer nosheen

Image
Sath subha wa sham ho by amer nosheen عدن روحان احمد سے شادی سے صاف انکار کردیتی ہے جو اسکا بچپن کا منگیتر ہے عدن کے مطابق روحان اسکے اسٹینڈرڈ پر پورا نہیں اتر سکتا اسلئے وہ شادی سے انکار کرتی ہے لیکن کوئی اسکی ایک نہیں سنتا۔ عدن اپنی کم عقلی کی بینا پر پہلی ہی رات روحان کے ارمانوں جذبوں کا خون کرتی ہے جو اسے بچپن سے اپنی منگ کے توڑ پر پسند کرتا ہے روحان کا رویہ کبھی سرد ہوتا ہے تو کبھی نرم وہ عدن کو سمجھانے کی ہر کوشش کرتا ہے لیکن ہر بار نکامی کی صورت وہ ایک لیٹر عدن کے لئے چھوڑ کر سینگاپور میں میٹینگ اٹینڈ کرنے چلا جاتا ہے۔۔۔ (Kiran digest jan 2006)  

Rangon ke jugnoo aur rosni ke titliyan by Ghazal Yasir Malik

Image
Rangon ke jugnoo aur rosni ke titliyan by Ghazal Yasir Malik یشرح اپنے پاپا کے ساتھ پاکستان شفٹ ہوئی تو پہلی ہی نظر سامنے والے بنگلوں پر گئی جو یشرح کی پھوپھو کا گھر تھا۔ پھوپھو کی تیں اولادیں ہیں۔ بڑا بیٹا حبیب اور اس سے چھوٹے حبیب کے دو بہن بھائی۔ یشرح کی دونوں سو خوب بنتی ہے سوائے حبیب کے جو ہر بار اسے ڈانٹتا ہے چھوٹی چھوٹی بچکانہ حرکتوں پر خوب ڈانٹتا ہے۔ یشرح کے والد بیماری کی وجہ سے یشرح کی طرف سے بہت فکر مند ہیں اور انکی یہ فکر انکی بہن دور کرتی ہے حبیب سے یشرح کا نکاح کر کے۔ نکاح کے بعد بھی حبیب کا وہی سرد رویہ ہے یشرح یہی سمجھتی ہے اسے بس اپنے بہن بھائیوں کی پروا ہے۔ ایک دن انصاری صاحب کو کام سے مقسط جانا پڑتا ہے تو یشرح کو ھدایت کرتے ہیں کے پھوپھو کے یہاں رہ لے لیکن حبیب کا رویہ دیکھ کر وہ انصاری صاحب سے تو کچھ نہیں کہتی لیکن جانے کا ارادہ بھی ملتوی کرتی ہے اسی رات چور گھر میں گھس آتے ہیں اور حبیب جو نماز کے لے جانے لگتا ہے غصّے سے ایک ایک کا حشر کر کے گھر سے نکلتا ہے اور یشرح کو اچھی خاصی سنا کر اسکا دماغ درست کرتا ہے۔ اب یشرح انصاری صاحب سے ضد کیے ہوے ہے کے واپس مقسط چلیں ل...

Ik ada thi yeh novel by Mumtaz Kanwal

Image
Ik ada thi yeh novel by Mumtaz Kanwal عزم بچپن سے اپنے گھر کے ماحول سے تنگ تھا پیسے کی تنگی شور شرابہ اسے بلکل پسند نہیں تھا تبھی ہر وقت اسکے دل میں بس ایک ہی خیال ہوتا ہے امیر بنا ہے اور ایک کامیاب سرجن جس کے لئے وہ دن رات پڑھائی میں مصروف رہتا۔ دوسری طرف زرتاج کے ماں باپ کی وفات کے بعد پھوپھو اسے اپنے گھر لے آئیں باقی بچوں کے ساتھ ملکر زرتاج خوب ہنگامہ کرتی ہے عزم کو وہ ایک آنکھ نہیں بھاتی اسکا بس چلے زرتاج کو اٹھا کر کہیں پھینک دے۔ ایک دو بار تو وہ اس سے اپنی نفرت بےزاری کا اظہار بھی کر چکا ہے۔ اب عزم مزید اپنی ڈاکٹری کی پڑھائی کے لئے ملک سے باہر جانے کی ضد کرتا ہے تو خالہ زرتاج سے اسکا نکاح پڑواتی ہیں۔ عزم جانے سے پہلے سارا غصّہ زرتاج پر اتاڑ کر اسکی خوب بےعزتی کرتا ہے اور کہ جاتا ہے کے آتے ہی زرتاج کو طلاق دیگا۔ اب عزم سالوں بعد لوٹا ہے اور پہلے ہی دن کند زھن زرتاج کو اپنے کلینک میں ایز آ ڈاکٹر دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے۔۔  

Ab to ho gya her din eid novel by Shazia Mustafa

Image
Ab to ho gya her din eid novel by Shazia Mustafa علشبہ اپنے چچا کی وجہ سے پریشان ہے جن کی نظر علشبہ کی جائیداد پر ہے وہ اپنے بیٹے سے علشبہ کی شادی کر کے ساری جائیداد اپنے نام کروانا چاہتے ہیں۔ اسلئے علشبہ معیز(اپنی دوست کے حسبنڈ )سے مدد لیتی ہے جو علشبہ کو ایک آدمی سے ملواتا ہے جسے پیسوں کی ضرورت ہے اور وہ اسکا ہر کام کریگا۔ سفوان معیز کا گہرا دوست ہے وہ علشبہ کی مدد تو کرنا چاہتا ہے لیکن سفوان کو وہ پہلے ہی بتا دیتا ہے کے شادی کے بعد وہ ڈائیورس نہیں دیگا۔ سفوان علشبہ سے شادی کے بعد اسے خوب ستاتا ہے تنگ کرتا ہے، بات بات پر اسے چھیڑتا ہے سفوان کا مقصد صرف علشبہ کے قریب رہنا اسکی محبّت  حاصل کرنا تھا اب چچا کے آنے کے بعد سفوان ہر ممکن کوشش کر کے انھیں یہاں سے بھیجنے کی تیاری کرتا ہے۔۔  

Heart beat by komal ahmed

Image
Heart beat by komal ahmed ہانیہ ہارون کے آفس میں انٹرویو دینے آتی ہے ہارون پہلے پہل اسکا امتحان لیتا ہے پھر جاب کے لئے آپائنٹ کرتا ہے۔ ہارون ہانیہ ہر سہولت فرائم کرتا ہے فون، ڈرائیور تاکے اسے کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہانیہ ہارون کے آنے پر اسے سلام نہیں کرتی ہارون وجہ پوچھتا ہے تو ہانیہ بتاتی ہے اسے ہارون میں اپنے منگیتر حارث کی جھلک دیکھتی ہے جس نے یونی میں اسے ہمیشہ پروٹیکشن دی، اسکا خیال رکھا، بھائی بھابی سے ہانیہ کا ہاتھ مانگ کر اسے اپنے نام بیٹھا کر اچانک سے ایک دن غائب ہوگیا۔ تب سے بھابی بھائی کا رویہ ہانیہ کے ساتھ بہت برا ہے وہی اسے یہاں کمانے بھیجتے ہیں۔۔ہارون ہانیہ کی باتیں سن کر افسردہ ہوتا ہے اور جلد ہی ارادہ باندھتا ہے کے وہ اسے ساری حقیقت بتاۓ گا لیکن ہانیہ کو ہارون کے والد سے ہر حقیقت پتا لگتی ہے وہ خود کو نقصان پہنچاتی ہے لیکن ہارون اسکی جلد بازی دیکھ کر اس سے زبردستی نکاح کرتا ہے کہانی میں دو اور کپلز ہیں ہارون کا بھائی برہان ہو ہر سال فیل ہوکر یونی میں سب کو پریشان کرتا ہے بسمل اسکو بلکل پسند نہیں کرتی جبکے برہان اسکے آگے پیچھے گھومتا ہے اسے پروپوز کرتا ہے تب ب...

Teri deed meri eid by ume maryam

Image
Teri deed meri eid by ume maryam عادل شیرازی آئس مین کے نام سے پوری یونیورسٹی میں مشہور ہے حیا اسے یونی میں پروپوز کرتی ہے جسکا جواب عادل شیرازی اسکی تذلیل کرکے دیتا ہے۔ حیا کے پرنٹس یونی ختم ہونے کے بعد اسکی شادی پھوپھو کے بیٹے سے تہ کرتے ہیں حیا کو بعد میں پتا چلتا ہے عادل شیرازی اسکا کزن ہے حیا سنتے ہی شادی سے انکار کرتی ہے لیکن کوئی بھی اسکی بات نہیں سنتا مجبوراً وو عادل شیرازی کو کال کرکے منع کرنے کا کہتی ہے لیکن وہ بےرحمی سے ایک بار پھر اسکا دل توڑتا ہے اور شادی کے بعد ایسا ہی سرد رویہ اختیار کرتا ہے جانے کے لئے آگے پڑھیں۔  

Aseer e wafa by ume kalsoom

Image
Aseer e wafa by ume kalsoom آدم مہری کے آنسو کی پروا کیے بغیر زبردستی اسے اپنے  ساتھ رخصت کر کے لے آتا ہے۔ مہری اور آدم کا نکاح بہت پہلے ہوچکا تھا لیکن آدم ملک سے باہر جاکر شادی کرتا ہے اور ایک بیٹا بھی ہے وہ مہری کو سمجھانے کی کوشش کرتا ہے کے سب مجبوری میں کیا لیکن مہری اسکی کوئی بات نہیں سنتی آدم کے بیٹے زین سے ہی ہم کلام رہتی ہے۔ آدم غصّے کا بہت تیز ہے اسی وجہ سے دو دفع مہری پر ہاتھ اٹھا چکا ہے اب آدم مہری کو کیسے مناتا ہے جانے کے لئے پڑھیں  

Mujhe masroof rehne do by ume maryam

Image
Mujhe masroof rehne do by ume maryam حوریہ سب بہنوں میں سب سے سانولی ہے شہیر پہلی ہی رات حوریہ کا سانولا روپ دیکھ کر اسکی تذلیل کرتا ہے اور ہر رات اپنی نفرت کا نشانہ بناتا ہے۔ جلدی ہی وہ حوریہ کو چھوڑ کر ملک سے باہر چلا جاتا ہے وہاں جاکر شادی کرتا ہے۔ حوریہ اپنے سسر کا بزنیس سنبھال رہی ہے اور دو جڑواں بیٹوں کی ماں بن چکی ہے شہیر سالوں بعد اپنی دس سالہ بیٹی کے ساتھ واپس لوٹا ہے اور حوریہ سے معافی کا تلبگار ہے۔۔  

Rooh ka makeen by beena khan

Image
Rooh ka makeen by beena khan جبران میرال کی بچپن سے انگیجمنڈ تہ ہوتی ہے میرال جبران کی دیوانی ہے لیکن جبران اسے لائک نہیں کرتا جبران کو ماڈرن لڑکیاں پسند ہیں جو وقت کے ساتھ چلتی ہیں جبران میرال کی شادی ہوتی ہے جبران کے انکار کے باوجود تب جبران میرال کو ٹارچر کرتا ہے اور ایک دفع گھر والوں کے سامنے ہاتھ اٹھا کر ملک چھوڑ کے چلا جاتا میرال اسے بہت روکتی ہے روتی ہے لیکن جبران نہیں رُکتا۔ وہاں جا کر جبران شادی کر لیتا ہے کسی انگریز سے تب میرال کا احساس ہوتا ہے جو اُسکا بیماری میں بھی خیال رکھتی ہے اور انگریزی بیوی کمرے میں بند کر کے نکل جاتی ہے کے اسکی بیماری مجھے بھی نا لگ جائے خیر کہانی میں آگے ٹویسٹ ہے بہت اچھا ناول ہے مسٹ ریڈ اس رائیٹر کے سب ہی نولز لاجواب ہیں اور جبران بہت پچھتاتا ہے  

Apney aise naseeb kahan by deeba tabasum

Image
Apney aise naseeb kahan by deeba tabasum صلوا سانولی ہے جس کی وجہ سے اسکا کزن(ضماد) اسے چھوڑ کر اس کی فضا کو پسند کرنے لگتا ہے۔ حسام سلوا کو بس بس اسٹاپ پر دیکھتا ہے سلوا کا ڈرنا حسام کے حوصلے کو بڑھاتا ہے اور حسام اسکے پیچھے لگ جاتا ہے فون خرید کر دیتا کلاسسز بنک کرواتا ہے شہر کے باہر گھوماتا ہے خوب  عیش کرواتا ہے۔ آگے بہت سسپنس ہے حسام پیار بھی کرتا ہے لیکن اس کے ساتھ فزیکل ہونے کی کوشش کرتا ہے۔ سلوا ڈر کے مارے وہاں سے بھاگتی ہے اور سلوا ان سب کے بعد سدھر جاتی ہے حسام کو بھی چھوڑ دیتی ہے۔ اس سے دور جاکر اپنی پڑھائی پر فوکس کرتی ہے۔ ساتھ اسے بددعا دی جاتی کے یہی سب تمہاری بہن کے ساتھ ہوگا۔اب دونوں کی شادی اسٹارٹ میں کیسے ہوئی سسپنس ہے سلوا کے ساتھ حسام کے جانے کے بعد کیا کیا ہوتا الگ ٹریجڈی ہے لیکن سالوں بعد بھی حسام ویسا ہی ضدی شدت پسند ہے اور سب سے بڑی بعد اب محبت سے زیادہ اسے عزت دیتا ہے اور اپنی کیے پر شرمندہ ہے اور دونوں میڈیکل اسٹوڈنٹ ہیں۔  

Ab mere ho ke raho by Dur e Saman

Image
Ab mere ho ke raho by Dur e Saman درید شراب کے نشے میں غلطی سے کھوٹے والی کی جگہ ایک شریف لڑکی عمائمہ کو اپنے ساتھ لے جانے کی کوشش کرتا ہے عمائمہ کوچنگ کلاسز سے بچوں کو پڑھا کر واپس لوٹتی ہے تو درید کی زبردستی کرنے پر اسے تھپڑ سے نوازتی ہے۔ درید بدلہ لینے کے لئے اسے اپنی مہندی والے دن اغواہ کرتا ہے اور اسے فارم ہاؤس لاکر ریپ کرنے کی کوشش کرتا ہے اس سے پہلے عمائمہ خود کشی کرتی ہے تبھی درید کو معلوم ہوتا ہے عمائمہ اسی سائبان کی بیٹی ہے جن کی وہ سب سے زیادہ عزت کرتا ہے۔ درید اب اپنے ٹیچر سے عمائمہ کا ہاتھ مانگتا ہے اور اس سو شادی کرکے گاؤں لاتا ہے عمائمہ اس بات سے بےخبر ہے کے درید اسکا شوہر وہی شخص ہے جس نے انکی زندگی برباد کی۔۔  

Dil ke gulshan se mohabbat ke kanwal laya hon by Munazza Bukhari

Image
Dil ke gulshan se mohabbat ke kanwal laya hon novel by Munazza Bukhari علی پہلی ہی نظر میں ذیشانہ کو اپنی بہن(فلک) کے ساتھ دیکھ کر چونک جاتا ہے۔ وہ فلک کو جب بھی یونی سے لینے جاتا ذیشانہ پر رعب جھاڑنا نہیں بولتا تھا۔ ایک دن زیشانہ کا ڈرائیور اسے چھوڑ کر مکینک کو لینے جاتا ہے تب علی جو اپنی بہن کو یونی سے لینے آتا ہے زیشانہ کو اکیلے دیکھ کر غصّے سے اسے اپنی کار میں بیٹھنے کا آرڈر دیتا ہے۔ زیشانہ اسکا کوئی حکم نہیں مانتی الٹا اسے تنگ کرتی ہے تب علی کار کا شیشہ توڑ دیتا ہے اسکے بعد سے زیشانہ علی سے خوفزیدہ رہتی ہے علی زبردستی بہانے سے ایک دن زیشانہ کو اپنے ساتھ لیجاکر اس سے نکاح کرتا ہے۔ نکاح کے بعد سے علی دھمکی دیکر اسے آفس بلاتا ہے اور اپنے کزن سے زیشانہ کو ملاتا ہے۔ دادا سے زیشانہ کو علم ہوتا ہے علی اسکا بچپن کا منگیتر ہے جس کے باپ کو دادا نے گھر سے نکالا تھا۔ آگے جانے کے لئے ناول پڑھیں کیسے علی زیشانہ کو حاصل کرتا ہے؟؟  

Rooh ka makeen by nabila aziz

Image
Rooh ka makeen by nabila aziz عینا ایک سال کی تھی جب اسکی ماں کی ڈیتھ ہوگی۔ عینا کے باپ نے باہر جاکر دوسری شادی کرلی۔ عینا اپنے تایا تائ کے ساتھ رہتی ہے جنکا بیٹا شاہ میر عینا کی حرکتوں کی وجہ سے اسے پسند نہیں کرتا ایک دن عینا رانیہ آپی کو شاہ میر کی دوست کا بتاتی ہے دونوں کو اسنے کسی ریسٹورنٹ میں دیکھا تھا شاہ میر اسے ایز آ فرنڈ گفٹ دیتا ہے لیکن عینا خود غلط فہمی کا شکار ہوکر رانیہ آپی جو بھی غلط بات بتاتی ہے وہ اس لڑکی کے گھر جاکر اسکی بےعزتی کر کے آتے ہیں شاہ میر سخت شرمندہ ہوتا ہے اور عینا کو تھپڑ مارتا ہے۔ ملک سے باہر جانے سے پہلے وہ عینا سے معذرت کرنا چاہتا ہے لیکن کوئی موقع اسکے ہاتھ نہیں آتا۔۔ اب سالوں بعد وہ لوٹا ہے لیکن عینا کی حالت دیکھ کر شدد رہ گیا۔۔  

Tabeer by maryam aziz

Image
        Tabeer by maryam aziz تعبیر اپنے ماموں کے گھر رہتی ہے اس کی کزن کی خالہ کا بیٹا (فہد) اسے پسند کرتا ہے لیکن فہد کی کزن (ممانی کی بیٹی) فہد کو پسند کرتی ہے جب تعبیر کی مامی کو پتا چلتا ہے تو وہ تعبیر کی شادی ایک ابنارمل(زید) آدمی سے کرا دیتی ہیں وہ بہت امیر ہوتا ہے اور فہد سے کہتی ہیں کے تعبیر نے اس سے اپنی پسند سے شادی کی ہے۔ اسلئے فہد ممانی کی بیٹی(ثمرین ) سے شادی کا فیصلہ کرتا ہے تعبیر کی جس سے شادی ہوتی ہے وہ بہت برا ہوتا ہے تعبیر کو پیسوں کے لئے بھیچنے کی کوشش کرتا ہے اور پھر ضرار (زیدکا بھائی) تعبیر کی عزت بچاتا ہے وہ پہلے سے تعبیر کو ایئرپورٹ پر دیکھتے ہی پسند کرنے لگتا ہے لیکن اسے معلوم نہیں ہوتا اسکے بھائی کی بیوی بنے والی ہے جب معلوم ہوتا ہے ضرار خاموشی سے پیچھے ہٹ جاتا ہے۔ زید کے مارنے کے بعد ضرار اپنی ماں سے تعبیر سے شادی کرنے کا کہتا ہے لیکن وہ تعبیر کو اس قدر سناتی ہیں کے تعبیر خوش کشی کرنے کی کوشش کرتی ہے دوسری طرف  اب فہد کو اپنی ماں اور خالہ کی سچائی پتا لگ چکی ہے وہ بھی تعبیر سے شادی کرنا چاہتا ہے۔۔  

Meherban by nabeela aziz

Image
                  Meherban by nabeela aziz مراد حسن اپنی بیوی کے پاگل پن سے تنگ آکر دوسری شادی کرتے ہیں۔ جب سالوں بعد وہ واپس اپنی بیٹی سے ملنے گھر لوٹتے ہیں تو اپنی بیٹی کی حالت دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں۔ ان کی بیوی اپنے پاگل پن میں اپنی بیٹی کو بھی پاگل کر چکی ہے جس کی حالت اب دیوانوں جیسی ہے۔ مراد حسن پھر اپنے بھائی کے بیٹے زاویار سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ امل سے شادی کرکے اسے پہلے جیسا نارمل کر دے۔ زاویار مراد حسن کی حالت دیکھ کر عامل سے شادی کرنے پر راضی ہو جاتا ہے۔ شادی کے بعد زاویار کو احساس ہوتا ہے کے کونسی مصیبت وہ اپنے پلے باندھ چکا ہے لیکن آہستہ آہستہ امل ٹھیک ہونے لگتی ہے زاویار کو سمجھنے لگتی ہے زاویار ایک مہربان سایہ بن کر اسکی بےرونک زندگی کو رنگین کر دیتا ہے مراد حسن بیٹی کو خوش دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں   

Tum sang mehkney lage raastye by maryam aziz

Image
Tm sang mehkney lage ra astye by maryam aziz فاطر  ایس پی ہے۔ زہرہ ایک اسکول ٹیچر ہے جو انتہائی ڈرپوک ہوتی ہے ایک بار اسکول کی ٹرپ جا رہی ہوتی ہے تو راستے میں کچھ غنڈے ایک اسٹوڈنٹ جو بہت بیمار ہوتی ہے اس کو اغوا کرنے آتے ہیں لیکن ایک غنڈے کی نظر زہرہ پر پڑتی ہے تو پلٹنا بھول جاتی ہے وہ زہرہ کو بھی ساتھ ہی کڈنیپ کر کے لے جاتا ہیں۔ زہرہ کسی طرح بھاگ جاتی ہے وہیں فاطر اسے بچا لیتا ہے لیکن باقی سفر میں اسے ساتھ رکھنے سے منع کرتا ہے۔ ہیروئن ضد کر کے ساتھ آتی ہے وہیں ایک چیز ہیروئن کو چبتی ہی جس پر وہ زور سے چلاتی ہے تو فاطر اسے تھپڑ مارتا ہے۔ باقی پورے راستے وہ خاموشی سے سر جھکائے بیٹھی ہوتی ہے فاطر اسے اپنے گھر لے آتا ہے وہاں ایک دن رکنے کے بعد زہرہ کے بابا اسے آکر لے جاتے ہیں۔ زہرہ کی منگنی کا جب فاطر کو علم ہوتا ہے وہ اپنے قدم پیچھے ہٹا لیتا ہے۔ لیکن زہرہ کی اینگیجمنٹ اس سب کے بات خطرے میں پڑ جاتی ہے شادی والے دن وہ غنڈا پھر سے کڈنیپ کرتا ہے ہے فاطر کو پتا لگتا ہے تو وہ فوراً سے اسے بچا لیتا ہے۔ واپسی پر دولہے کی ماں شادی سے انکار کرتی ہے فاطر سب کے سامنے زہرہ سے شادی کا اعلان کرتا ہ...

Badal chand aur sitara by Subas Gul

Image
Badal chand aur sitara by Subas Gul ستارہ گھر سے بھاگ کر ٹرین میں آتی ہے جہاں اسکی ملاقات بادل سے ہوتی ہے۔ بادل اسے گھر سے بھاگ کر آنے پہ تھپڑ لگاتا ہے اور اس سے ساری بات پوچھتا ہے۔ وہ بتاتی ہے ابا نے اسے بھیج دیا بادل سب خاموشی سے سنتا ہے کیوں کے ستارہ کو وہ جانتا ہے وہ ایک وڈیرہ ہے جو ستارہ کو پہلی نظر میں دیکھ کر فوراً رشتہ بھیجتا ہے لیکن عمر میں اس سے کافی بڑا ہے جسکی وجہ سے ستارہ کو شک ہوتا ہے کے بوڑھا شرابی مرد ہے اسے نہیں معلوم ہوتا بادل ہی وہ انسان ہے جس سے اسکی شادی فکس ہوئی ہے بادل ہیروئن کو شادی کی اوفر کرتا ہے ورنا کہتا ہے میری ٹرین سے نکل جاؤ. ستارہ کو تحفظ چاہیے ہوتا ہے وہ خوش دلی سے نکاح کرتی ہے دونوں اپنی لائف میں خوش ہوتے ہیں کہ اچانک بادل کا رویہ بدلتا ہے ملازموں کو چھٹی دیکر ستارہ سے سارا کام کراتا ہے انسلٹ کرتا ہے لیکن دوسرے ہی روز کی طرح ٹارچر نہیں کرتا۔ لیکن حد سے زیادہ روڈ ہوجاتا ہے جسکی وجہ کہانی میں مینشن ہے۔ بہت مزیدار دل چسپ کہانی ہےاسے جتنی بار پڑھو بوریت نہیں ہوتی۔ بہت بہت زبردست ناول ہو ..  

Sath dil kay chaly by Sehrish Bano

Image
Sath dil kay chaly by Sehrish Bano داور ابراہیم ریوینج کے لئے ماں کے مرنے کے بعد اپنے ننیال سے تعلق بڑھاتا ہے کہانی میں وجہ مینشن ہے وہ ابھی اپنا پلین سر انجام دیتا ہی ہے کے عشاء داور ابراہیم کی شادی کی خبر سن کر اسکے گھر چلی آتی ہے اُسے پروپوز کرنے کے لیے۔ داور ابراہیم اُسکے سامنے شرط رکھتا ہے کے محبت کا سبوت دو اور ون نائٹ میرے ساتھ سپینڈ کرو عشاء داور ابراہیم کو کھونے کے ڈر سے عزت گواہ دیتی اسے تباہی کا تب پتا چلتا جب وہ پریگننٹ ہوتی ہے اور یہ خبر سن کر اسکی ماں مر جاتی اور باپ اکلوتی بیٹی سے نفرت کرنے لگتا۔ عشاء کو اسکی دوست سر سب سمجھاتے ہیں لیکن وہ کسی کی نہیں سنتی داور ابراہیم پھر عشاء سے شادی کرلیتا ہے ماموں کی نظر میں اپنا مقام اونچا کرنے کے لئے ان پہ احسان کرتا۔ آگے کہانی بہت انٹرسٹنگ ہے جب داور ابراہیم کی اگنورینس سے عشاء گھر چھوڑ کے چلی جاتی ہے اور دنیا سے کٹ کے دن با دن اللہ‎ کے قریب آتی ہے۔ کہانی بہت اچھی ہے خاص کر داور ابراہیم کا پارٹ جب اسکا ایمان پکا ہوتا ہے اور جب وہ رو رو کر اللہ‎ سے معافیاں مانگتا ہے لیکن اللہ‎ بھی تب تک معاف نہیں کرتا جب تک اس کے بندے معاف نا کر دی...

Tmhara aseer by shehnaz siddiqui

Image
Tmhara aseer by shehnaz siddiqui عرشمان داؤد عانیہ کی پہلی ملاقات کچھ عجیب سی ہوتی ہے عانیہ کے فادر کی ڈیتھ کے بعد ایک دور کی آنٹی اسے اپنے ساتھ لے آتیں ہیں۔ عانیہ نے گھر میں آتے ہی عرشمان دائود کا نام بہت سنا تھا جو آنٹی کا ریلیٹو ہے۔ عرشمان پہلی ملاقات میں اسے نوکرانی سمجھتا ہے پھر معافی بھی مانگتا اور اسی طرح اسکا انٹرسٹ بھرتا ہے جب وہ غانیہ کو اپنی ماں سے الگ پاتا ہے اور بن کہے اسکی حرکت سے ہر بےچینی بھانپ لیتا۔ عرشمان اسے پروپوز کرتا ہے جسے غانیہ ایکسیپٹ کر لیتی ہے لیکن آگے ٹویسٹ ہے وہ اسے کڈنیپ کر کے شادی کرتا ہے اور اپنا بچا مارنے کو کہتا ہے۔ اور ٹویسٹ کیا ہے ریڈ کرلیں کہانی بہت اچھی ہے  

Kari dhoop ka safar by Sana Akhtar

Image
Kari dhoop ka safar by Sana Akhtar یازان اپنی بہن کی حالت دیکھ کر غصّے میں اریب کو کڈنیپ کرتا ہے وہیں اریب کو معلوم ہوتا ہے اسکے بھائی سجاول نے مائزہ کو دھوکہ دیا ہے اور اسی ڈپریشن میں مائزہ کا مسکیریج ہوتا ہے۔ یازان اریب سے زبردستی شادی کر کے اسے وہیں قید رکھتا ہے۔ سجاول کو پچھتاوا آن گھیڑتا ہے وہ مائزہ سے شادی کرتا ہے جو اب سجاول سے نفرت کرتی ہے دوسری طرف اریب دو خوبصورت بچوں کی ماں بنتی ہے اور اسی دن یازان کو اپنے ظلم کا احساس ہوتا ہے کو وہ اس لڑکی پر کرتا رہا ہے۔  

Kuch aur hai apnay sajan main by Umme Maryam

Image
Kuch aur hai apnay sajan main by Umme Maryam الوینہ خالہ کے ساتھ رہتی ہے لیکن خالہ کا بیٹا الوینہ کو پسند کرنے لگتا ہے جو خالہ کو منظور نہیں کیوں کے الوینہ کسی امیر خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور خالہ کو یقین تھا ایک دن اس کا باپ اسے لینے آئے گا الوینہ ڈاکٹر ہے اور خالہ کے بیٹے سے دور جانے کے لئے اپنا ٹرانسفر گاؤں میں کراتی ہے جہاں ایک وڈیرے (زوار شاہ) کی نظر اس پر پڑتی ہے الوینہ بلا خوف و جھجھک زوار شاہ کو منہ پہ جواب دیتی ہے جس سے زوار شاہ الوینہ کی طرف کھنچتا چلا جاتا ہے زوار شاہ الوینہ کو شادی کی اوفر کرتا ہے جسے وہ ٹھکرا دیتی ہے زوار شاہ غصّے سے پاگل ہوکر کڈنیپ کر کے اس سے شادی کرتا ہے لیکن اسکے قریب نہیں آتا کیوں کے الوینہ چلینج کرتی ہے میری دل تک رسائی حاصل کرلو۔ زوار شاہ کا روب ڈر ہیروئن سے برداشت نہیں ہوتا اسلئے وہ وہاں سے بھاگتی ہے ہیرو پاگلوں کی طرح اسے ڈھونڈتا ہے تب ہیروئن کو اپنے پرنٹس ملتے آگے اسٹوری بہت انٹرسٹنگ ہے دونوں کزنس نکلتے ہیں۔۔  

Ibrat novel by Jiya Mughal

Image
Ibrat novel by Jiya Mughal افق امیر ماں باپ کی اولاد ہے اور مصطفیٰ غریب جسکی وجہ سے مصطفیٰ کی بہنیں افق کو خاص پسند نہیں کرتیں مصطفیٰ کے سامنے بھی افق کو سناتیں ہیں۔ دوسری طرف افق مصطفیٰ سے محبت کرتی ہے لکین اظہار کسی کے سامنے نہیں کرتی۔ افق کے فادر کی طبیعت ٹھیک نہیں رہتی اسلئے اپنے بھائی سے رشتے کی بات کرتے ہیں جسے مصطفیٰ ٹھکرا دیتا ہے افق کے فادر کی ڈیتھ ہوجاتی ہے بعد میں مدر کی بھی تایا افق کو گھر لیکر آتے ہیں وہاں بیٹیاں باپ اور افق پر ناجائز رشتے کا الزام لگاتیں ہیں۔ تایا کی طبیعت بھی خراب ہونے لگتی ہے تایا راتوں رات افق کو غائب کرا دیتے ہیں کسی کو بھی معلوم نہیں افق کہاں ہے؟ افق کے جانے کے بعد مصطفیٰ اسکے گھر جاتا ہے وہاں اسے ایک ایک سچ معلوم ہوتا ہے اور تایا بھی بہت سے راز اسکے سامنے عیاں کرتے ہیں۔  

Rastay aur Manzilain by Hira Batool

Image
Rastay aur Manzilain by Hira Batool شاہ ویز کے فادر زبردستی شاہ ویز کی شادی اپنی یتیم بھانجی سے کرتے ہیں۔ شاہ ویز ناراض ہوکر واپس ملک سے باہر چلا جاتا ہے لیکن وہاں دوستوں کی باتوں میں آکر نبیہا کو وہاں بلا کر ٹورچر کرتا ہے نبیہا اسی کی یونیورسٹی میں ایڈمیشن لیتی ہے آہستہ آہستہ شاہ ویز کو نبیہا کی عادت ہوجاتی ہے شراب کے نشے میں وہ اپنی گرلز فرنڈز تک کو نبیہا سمجھنے لگتا ہے آگے اسٹوری بہت انٹرسٹنگ 👌 یہ ناول ایسا ہے جتنی بار چاہو پڑھو بور نہیں ہوگے۔۔  

Eid se pehle eidi by Shazia Mustafa

Image
Eid se pehle eidi by Shazia Mustafa حنیہ کے فادر زبردستی اسے پاکستان لاتے ہیں۔ یہاں وہ حنیہ کی شادی اپنے دوست کے بیٹے سے کرتے ہیں جو حنیہ کی بےزاری دیکھ کر پپرز دینے کے بعد حنیہ سے تلخ کلامی پر پاکستان سے چلا جاتا ہے۔ کسی سے کنٹیکٹ نہیں کرتا۔ اب پانچ سال بعد لوٹا ہے حنیہ کافی چینج ہو چکی ہے اور ایک بیٹا بھی ہے لیکن اشہب کے کھٹیلے الفاظ آج تک نہیں بھولی اور نا کردار پہ لگا الزام اشہب اسے منانے کی کوشش کرتا ہے اور شادی سے لیکر  ہر بات بتاتا ہے   

Dayar e subah ke ujalon main by Nayab Jilani

Image
Dayar e subah ke ujalon main by Nayab Jilani ہادی کی شادی اسکے ماں باپ اپنی دوست کی بیٹی اسما سے کر دیتیں ہیں۔ ہیرو غلطی سے اسما کی کزن کی پک دیکھ کر اسے اسما سمجھتا ہے اور اس سے بات آگے بڑھاتا ہے۔ زیادہ ہاتھ اسمارہ کا ہوتا ہے جو اسما سے جیلیس ہوتی ہے کے اسے ایسا شاندار رشتہ ملا کیسے؟؟ ہادی شادی والے دن اسما کو دیکھ کر شدید ڈپریس ہوتا ہے اسکی شکل قابل صورت ہے جب کے اسمارہ بےحد حسین ہے۔ ہادی ہر دفع اسما کی بےعزتی کرتا ہے نہ اسے حق دیتا ہے نہ کمرے میں جگہ اسما اپنی صلاحیتوں سے سب کا دل جیت لیتی ہے سوائے ہادی کے آگے ناول بہت مزے کا ہے۔ جلدی ہی ہادی کو اپنی غلطی کا احساس ہوتا ہے۔۔   

Tumhen zara dair se jana by Mariam Aziz

Image
Tumhen zara dair se jana by Mariam Aziz یسرا بچپن سے ہی اپنے ماموں کے پاس رہتی تھی۔ یسرا کے ابا کو بیٹے کی خوائش تھی دو بیٹیوں کے بعد جب جڑوا بچے ہوے بیٹا اور بیٹی (یسرا) اسی دن بیٹے کی موت ہوگی لیکن یسرا کو ہر کوئی منحوس ٹہراتا اس لئے ماں نے بچپن میں ہی اسے بھائی کے حوالے کردیا۔ اب یسرا سالوں بعد اپنے گھر واپس آئی ہے لیکن باپ اور دادی کا رویہ ویسا ہی سرد ہے۔ باپ اپنی دوسری بیٹی کی شادی جلد سے جلد اپنے بھائی کے بیٹے سے تہ کرتے ہیں لیکن بیٹی گھر سے بھاگ کر کسی اور سے شادی کرلیتی ہے تب باپ غصّے میں یسرا کی شادی بھائی کے بیٹے سے کرتے ہیں لیکن اس سے پہلے یسرا کی ماں اپنے بھائی سے درخواست کرتی ہے کے اپنے ایک بیٹے سے یسرا کا رشتہ تہ کریں۔ ماموں نے ہمیشہ بڑے بیٹے کے لئے یسرا کو پسند کیا تھا لیکن اس وقت بڑا بیٹا باہر تھا تبھی چھوٹے بیٹے ریحان سے شادی تہ کردی جو یسرا کو بچپن سے نہ پسند کرتا ہے یسرا اس سے شادی سے انکار کرتی ہے ریحان سب سن لیتا ہے اور بات بات پر اس پر اپنا غصّہ نکلتا ہے۔ لیکن آگے جاکر خود ہی یسرا کو ہر بات سمجھاتا ہے بہت ہی عمدہ تحریر ہے۔